ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری کنی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق بدھ کو مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطی کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق فلسطین کے حوالے سے اپنے فرائض پر عمل کرے۔
انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل، اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ سات کے تحت، ایک لازم الاجرا قرار داد پاس کرکے اسرائیلی حکومت کو غزہ کی جنگ بند کرنے پر مجبور کرے۔
ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری کنی نے سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کومظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی روکنے، دائمی جنگ بندی اور غزہ کی سبھی سرحدی گزرگاہوں کو غیر مشروط طور پر کھولنے پر مجبور کیا جائے تاکہ غزہ کے مظلوم عوام تک فوری طور تر انسان دوستانہ امداد پہنچائی جاسکے۔
علی باقری کنی نے کہا کہ سلامتی کونسل اسی طرح اسرائيلی حکومت کے لئے ضروری قرار دے کہ بغیر کسی شرط کے، فوری طور پر غزہ سے اپنے سبھی فوجیوں کو واپس بلائے، اس کا محاصرہ ختم کرے، مظلوم فلسطینی عوام کو غزہ سے مہاجرت پر مجبور کرنے کا سلسلہ بند کرے، غیر قانونی صیہونی کالونیوں کی تعمیر روک دے، اور غزہ کے عوام کو جو نقصانات پہنچے ہیں، ان کے گھروں اور بنیادی تنصیبات کی تباہی نیز دیگر سبھی نقصانات کا تاوان ادا کرے تاکہ جلد سے جلد غزہ کی تعمیر نو کا کام شروع کیا جاسکے۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت، اسی طرح فلسطین، شام اور لبنان کے سبھی مقبوضہ علاقوں سے پسپائی اختیار کرے اور لبنان نیز دیگر علاقوں پر ہر قسم کی فوجی جارحیت سے گریز کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ اسی کے ساتھ متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو چاہئے کہ غزہ اور سرزمین فلسطین کے دیگر علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں اور وحشیانہ جرائم کے مرتکبین، ان حملوں اور جرائم کے احکامات صادر کرنے والوں اور ان کے حامیوں کو قرار واقعی سزا دلانے کے لئے ان پر مقدمہ چلانے کے حوالے سے ضروری اقدامات عمل میں لائیں۔
آپ کا تبصرہ